دور جہالت میں نوید اسلام

ساخت وبلاگ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مقدمہ:

عرب جو اپنے آپ کو دین حضرت ابراہیم ؑ کا پیرو کہتے تھے ان کے حالات بھی دوسری قوموں کی طرح کچھ اچھے نہ تھے، ماسواء چند نفر کے تمام وحدانیت کو چھوڑ کر شرک و بت پرستی میں مشغول تھے۔

وہ گھر جس کو حضرت ابراہیم ؑ نے توحید کی شمع روشن کرنے اور وحدانیت کا اعلان کرنے کیلئے تعمیر کیا تھا وہاں 360 بت سجا رکھا تھا اور اپنے ہاتھوں سے اپنے خدا بناتے تھے اور اسکی پوجا کرتے تھے۔ قتل وغارت گری، شراب نوشی، بے حیائی اور بے شرمی ان کے رگوں میں بس چکی تھی اور ان کا پیشہ بن چکا تھا۔ عشق و محبت کی داستانیں رواج بن چکے تھے۔ بیٹیوں کو زندہ در گور کرنا، عورتوں پر ظلم کرنا کوئی عیب شمار نہیں کیاجاتا تھا، معمولی سی باتوں جنگ چھڑ جاتی تھی جو پشتوں در پشت چلی جاتی تھی۔اس دور میں نور حق کی کوئی کرن نظر نہ آتی تھی، انسانی و اخلاقی اقدار بھی بھلادی گئیں تھیں، خود پرستی و ہوس پرستی سے نظام درہم برہم ہوچکا تھا، جہالت کے پردوں میں انسانیت دب چکا تھا صرف عرب ہی نہیں پوری دنیا ظلمت کدہ بن چکی تھی۔ 

حضرت فاطمہ زہراء...
ما را در سایت حضرت فاطمہ زہراء دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : 3tahira51 بازدید : 110 تاريخ : جمعه 23 مهر 1395 ساعت: 5:51